
اسلام آباد(نیوزڈیسک) پاکستان تحریک انصاف نے اڈیالہ جیل کے باہر دھرنے پر بیٹھی سابق وزیراعظم عمران خان کی بہنوں اور پارٹی کارکنوں پر واٹرکینین کے استعمال کی مذمت کی ہے جبکہ علیمہ خان نے کارکنوں اور صحافیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ ملاقات کے لیے اگلے ہفتے دوبارہ آئیں گی پی ٹی آئی نے بدھ کے روز آفیشل سوشل میڈیا پیج پر بیان اورویڈیوزجاری کی ہیں عمران خان کی بہنیں اور بڑی تعداد میں پی ٹی آئی ورکرز سابق وزیر اعظم سے ملاقات کی اجازت نہ دیے جانے کے بعد اڈیالہ جیل کے باہر دھرنا پر بیٹھے تھے جنہیں منشترکرنے کے لیے رات گئے پولیس نے واٹرکینین کا استعمال کیا.
پی ٹی آئی نے” ایکس“ پر جاری بیان میں کہا کہ ایک پرامن دھرنے پر یہ ظالمانہ کریک ڈاﺅن بنیادی انسانی حقوق اور سرد موسم میں اجتماع کی آزادی کی خلاف ورزی ہے پوسٹ میں واٹر کینن کے استعمال کی ایک ویڈیو بھی شیئر کی گئی جس میں پانی پھینکے جانے کے بعد لوگوں کو بھاگتے دیکھا جا سکتا ہے‘پی ٹی آئی نے کہا کہ عمران کے خاندان کو جان بوجھ کر ان سے ملنے سے روکا گیاجس کی وجہ سے دھرنا دیا گیا.
بیان میں کہا گیا ہے کہ واٹر کینن کا استعمال نہ صرف عمران خان کے قیدیوں کے حقوق کی بے شرمی سے خلاف ورزی ہے بلکہ حکومت کے مظالم کے خلاف احتجاج کرنے والے لوگوں کے آئینی حقوق پر صریحاً حملہ ہے پی ٹی آئی کی پوسٹ میں لکھا گیا کہ بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں اور جمہوریت کے علمبرداروں کو پاکستان میں اس طرح کے غیر انسانی اور آمرانہ اقدامات کے سامنے خاموش نہیں رہنا چاہیے.
عمران کی بہن علیمہ خان کی قیادت میں دھرنا منگل کو جیل کے باہر اس وقت دیا گیا جب انہیں ایک بار پھر سابق وزیراعظم سے ملاقات کی اجازت نہ دی گئی پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ اور پی ٹی آئی خیبرپختونخوا کے صوبائی صدر جنید اکبر خان سمیت پارٹی کے سینیئر ارکان بھی مظاہرے میں شامل ہوئے پولیس نے عمران خان کی بہنوں سے دو بار رابطہ کیا اور انہیں جانے کا مشورہ دیا بعد ازاں پولیس کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر تعینات کردی گئی تھی.
پی ٹی آئی کارکنوں نے جماعت کے بانی چیئرمین عمران خان سے ملنے کی متعدد کوششیں کیں لیکن جیل حکام کی جانب سے ہر بار انہیں انکار کیا گیا گذشتہ ہفتے حکام نے عمران خان کی بہن عظمیٰ خان کو اپنے بھائی سے ملنے کی اجازت دی تھی جیل سے باہر آ کر عظمیٰ خان نے کہا تھا کہ وہ بالکل ٹھیک ہیں گزشتہ روز جیل جاتے ہوئے ویڈیو بیانات میں علیمہ خان نے دعویٰ کیا کہ ریاست قانون کی خلاف ورزی کر رہی ہے، جبکہ پی ٹی آئی نے کوئی غیر قانونی کام نہیں کیا ان کا کہنا تھا کہ اگر وہ غیر قانونی طور پر کام کرتے ہیں اور ہم اپنا کام قانون کے مطابق کرتے ہیں اور اگر وہ صحیح ہیں اور ہم غلط ہیں تو یہ ظاہر کرتا ہے کہ ہمارا نظام کیسے کام کرتا ہے.
انہوں نے دعویٰ کیاتھا کہ عمران خان کو گذشتہ 14 ماہ سے ان کے ذاتی معالج سے ملنے کی اجازت نہیں دی گئی ہے انہوں نے سوال اٹھایا کہ ایک ڈاکٹر کو عمران خان سے ملنے میں کیا حرج ہے؟ جب نواز شریف جیل گئے تو ایک ڈاکٹر سارا دن ان کے ساتھ تھا اور ان کے پلیٹ لیٹس گن رہا تھا . ویڈیو بیان جاری کرنے کے بعد علیمہ خان اپنی گاڑی سے باہر نکلیں اور اڈیالہ جیل کی طرف چلنے لگیں ان کے ساتھ پارٹی کے ارکان اور حامیوں کا ایک بڑا ہجوم تھا وہ اڈیالہ روڈ پر واقع گورکھپور مارکیٹ میں پہنچیں جو جیل سے تقریباً ایک کلومیٹر کے فاصلے پر ہے اور جہاں انہیں پولیس نے روک لیا پولیس ناکے پر بیٹھ کر علیمہ خان نے ویڈیو پر ایک اور بیان دیا جس میں انہوں نے کہا کہ یہ غیر آئینی اور غیر قانونی ہے وہ عمران خان کو الگ تھلگ اور ٹارچر کیوں کر رہے ہیں؟یہ لوگ آئین کی خلاف ورزی کر رہے ہیں اور قانون کو توڑ رہے ہیں.
Comments