
نئی دہلی (نیوزڈیسک) آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں بیچ پر فائرنگ کے حملہ آور کے بھارت میں اہل خانہ کا سراغ مل گیا جہاں سے تفتیشی حکام نے اہم معلومات اکٹھی کرلی ہیں۔ بھارتی میڈیا کے مطابق آسٹریلیا کے شہر سڈنی کے بونڈائی بیچ پر فائرنگ میں ملوث مسلح افراد میں سے ایک ساجد اکرم کے اہل خانہ نے کہا کہ ’وہ اس خبر سے چونک گئے اور کئی سالوں سے ان کے ساتھ رابطے میں نہیں تھے‘، حیدرآباد میں رہنے والے ساجد اکرم کے بھائی نے بتایا کہ ’ساجد 25 سال سے زائد عرصہ قبل حیدرآباد چھوڑ کر آسٹریلیا چلا گیا جہاں بعد میں ایک عیسائی خاتون سے شادی کی جس کے بعد خاندان نے اس سے تعلقات منقطع کرلیے تھے‘۔
ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ بھارتی حکام نے حملہ آور کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور تفصیلات اکٹھی کی ہیں، جہاں ساجد اکرم کے بھائی نے بتایا کہ ان کی والدہ جو ایک عمر رسیدہ خاتون ہیں اور ان کی طبیعت ناساز رہتی ہے لیکن ساجد نے ان کے بارے میں بھی کبھی دریافت تک نہیں کیا۔
حکومت کے ایک ذریعے نے بتایا کہ ’ساجد کے والد نے کئی سال قبل سعودی عرب سے واپس آنے کے بعد حیدرآباد میں ایک اپارٹمنٹ خریدا، اسی دوران ساجد 1998ء میں سٹوڈنٹ ویزہ پر آسٹریلیا چلا گیا، بھارتی ایجنسیوں کو ابتدائی تحقیقات میں پتہ چلا ہے کہ ساجد چند سال قبل حیدرآباد آیا تھا اور دونوں بھائیوں کے درمیان جائیداد پر جھگڑا تھا، حیدرآباد میں ساجد کے خاندان کے دیگر افراد سے بھی پوچھ گچھ کی جائے گی‘۔
بتایا جارہا ہے کہ سڈنی بیچ پر حملہ آوروں کے بھارتی ہونے کی تصدیق اس وقت ہوئی جب ان کے انڈین پاسپورٹ پر سفر کے شواہد ملے، اس حوالے سے فلپائنی حکام نے تصدیق کی کہ سڈنی میں بیچ کے حملہ آوروں میں سے ساجد اکرم نے انڈین اور بیٹے نے آسٹریلوی پاسپورٹ پر منیلا کا سفر کیا، فلپائن امیگریشن کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ’50 سالہ ساجد اکرم اور 24 سالہ نوید اکرم یکم نومبر 2025ء کو سڈنی سے فلپائن پہنچے، فلپائن میں دونوں نے داواؤ شہر میں قیام کیا اور باپ بیٹا 28 نومبر 2025ء کو منیلا سے سڈنی واپس روانہ ہوئے‘، فلپائن کی وزارت دفاع کے ترجمان آرسینیو اینڈولونگ نے بتایا ہے کہ فلپائنی پولیس بونڈائی ساحل پر ہونے والی فائرنگ سے قبل دونوں حملہ آوروں کے فلپائن کے دورے کے متعلق تحقیقات کر رہی ہے۔
اسی طرح آسٹریلوی حکام نے کہا کہ حملہ آور شخص نے بھارتی پاسپورٹ پر فلپائن کا سفر کیا تھا، آسٹریلوی پولیس حملہ آوروں کے فلپائن کے سفر کا مقصد جاننے کیلئے تحقیقات کررہی ہے کیوں کہ ساجد اکرم اور نوید اکرم نے فلپائن میں فوجی طرز کی تربیت حاصل کی تھی اور سڈنی میں حملہ داعش سے متاثر ہوکر کیا گیا، 2019ء میں نوید اکرم سے سڈنی میں داعش کے ساتھ رابطوں کے بارے میں تفتیش بھی کی گئی تھی۔
اسی سلسلے میں آسٹریلوی وزیرِ اعظم انتھونی البانیز نے کہا کہ سڈنی واقعے کا مسلح ملزم نوید اکرم کسی انسدادِ دہشت گردی واچ لسٹ میں شامل نہیں تھا، بظاہر دونوں مسلح افراد کسی بڑے انتہا پسند سیل کا حصہ نہیں تھے، تاہم یہ دونوں مسلح افراد واضح طور پر شدت پسند نظریات سے متاثر تھے، پولیس واقعے میں کسی تیسرے شخص سے تحقیقات نہیں کر رہی، ملزمان کی کار سے متعدد دیسی ساختہ آئی ای ڈیز ملی ہیں۔
Comments