
اشک آباد(نیوزڈیسک) اشک آباد میں بین الاقوامی کانفرنس برائے امن و اعتماد کے موقع پر وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف اور جمہوریہ ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان کے درمیان اہم ملاقات ہوئی، جس میں دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور ترکیہ کے درمیان تاریخی، برادرانہ اور اسٹریٹجک تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔
ملاقات کے دوران دونوں فریقوں نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ رواں برس قیادت کی سطح پر باہمی روابط میں اضافہ ہوا ہے، جس سے دو طرفہ تعلقات مزید مستحکم ہوئے ہیں۔ وزیرِ اعظم شہباز شریف نے سیاسی، توانائی، اقتصادی، دفاعی اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے عزم کو دہرایا اور پاکطترک جے ایم سی کے 16ویں اجلاس کے انعقاد کو خوش آئند قرار دیا، جو HLSCC کے ساتویں اجلاس کے فیصلوں پر عمل درآمد میں مددگار ثابت ہوگا۔
وزیرِ اعظم نے توانائی، پیٹرولیم اور معدنیات کے شعبوں میں ترکیہ کی سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرتے ہوئے زور دیا کہ حالیہ معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر بروقت عمل درآمد ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری میں ترکیہ کے تجربے سے فائدہ اٹھانے میں دلچسپی رکھتا ہے، جس کے لیے جلد وزارتی سطح کے تبادلے ہوں گے۔
علاقائی روابط پر گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نے اسلام آباد-تہران-استنبول ریل نیٹ ورک کی بحالی کو خطے کی معاشی و تجارتی اہمیت کا حامل منصوبہ قرار دیا۔ ملاقات میں علاقائی اور عالمی پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیرِ اعظم نے غزہ میں امن کے لیے ترک صدر کی جرات مندانہ قیادت کو سراہا اور افغان طالبان کے ساتھ مذاکرات میں سہولت کاری پر ترکیہ کے کردار کا اعتراف کیا، تاہم اس بات پر زور دیا کہ علاقائی امن اسی صورت ممکن ہے جب پاکستان کے سلامتی سے متعلق خدشات پوری طرح دور کیے جائیں۔صدر رجب طیب ایردوان نے وزیرِ اعظم شہباز شریف کی نیک خواہشات کا شکریہ ادا کیا اور دونوں ممالک کے درمیان مضبوط شراکت داری کے فروغ کے لیے مل کر کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔
Comments