Social

غیر ملکی قرض سے کتنا حصہ اصلاحا ت ،گروتھ بڑھانے والے منصوبوں پر خرچ کیا گیا .علی عمران آصف

لاہور(نیوزڈیسک) سینئر ایگزیکٹو کمیٹی ممبر لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری علی عمران آصف نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کی جانب سے 1.2ارب ڈالر کے قرض کی منظوری خوش آئند ہے لیکن اس کے ساتھ جو شرائط عائد کی گئی ہیں ان کا پورا کیا جانا پاکستان کے اپنے حق میں بہترہے ،بڑے پیمانے پر محصولات کے خسارے کے اثرات کم کرنے کے لیے سنجیدگی سے اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے.
اپنے بیان میں انہوںنے کہا کہ ایکسٹینڈڈ فنڈ فسیلٹی اور ریزلیئنس اینڈ سسٹین ایبلٹی فسیلٹی کے تحت اب تک مجموعی طور پر تقریباً 3.

3ارب ڈالر کی وصولی ہو چکی ہے لیکن یہ بتایاجائے اس میں کتنا حصہ اصلاحا ت اور گروتھ بڑھانے والے منصوبوں پر خرچ کیا گیا ، آئی ا یم ایف کا قرض کہاں خرچ ہونا چاہیے اس کی ترجیحات طے کرنے کی ضرورت ہے. انہوں نے کہا کہ قرض کسی طور پر بھی معیشت کی زرخیزی نہیں کر سکتا اس لئے ہمیں اس کے چنگل سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لئے بھی سوچ بچار کرنی چاہیے اور یہ اسی صورت ممکن ہے جب قرض سے ایسے اقدامات تجویز کئے جائیںجس سے ملک کو معاشی طور پر طویل المدت فوائد حاصل ہوں.

انہوںنے کہا کہ یہ درست ہے کہ کاروبار ریاست نہیں نجی شعبہ چلاتا ہے لیکن اس کے لئے ضروری ہے کہ نجی شعبے کو اس کے لئے سازگار ماحول بھی دیا جائے ، برآمدات میں جدت لانے اور پیداواری لاگت کم کرنے کے لئے حکومت سرپرستی نہیں کرے گی تو ہم کیسے عالمی منڈیوں میں مقابلہ کرنے کے قابل ہو سکیں اس لئے پہلے حکومت سہارا بنے اور ا س کے بعد ملک کو فائدہ حاصل ہوگا.


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv